اسلام آباد(نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی وفاقی تعلیم کے چیئرمین میاں نجیب الدین اویسی کی زیر صدارت اجلاس کے دوران علی نواز اعوان نے کہا کہ ایف ڈی ای میں بہت لوگ ڈبل چارج کیساتھ بیٹھے ہوئے ہیں ، اسپیشل کمیٹی بنائی جائے جو کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لے، سکولوں میں اساتذہ نہیں ہیں،پندرہ لوگ ایف ڈی ای میں کیا کر رہے ہیں،ایف ڈی ای کچھ نہیں کر رہی، ایف ڈی ای کو تحلیل کریں،اجلاس میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے مختلف مسائل بھی زیر غور آئے، چیئرمین نے کہاکہ بار بار یونیورسٹی کا قائم مقام وائس چانسلر لگایا جاتاہے، بارہ قائم مقام وی سی چلے آرہے ہیں، سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ قائم مقام چارج سینیٹ کی طرف سے دیا گیا ہے ،قائم مقام رجسٹرار وفاقی اردو یونیورسٹی نے کہا کہ ہم چار ملین ماہانہ کرایہ دیتے ہیں، ابھی لائبریری نئی عمارت میں شفٹ کر رہے ہیں، فرنیچر کا ٹینڈر کیا ہے،کمیٹی نے اگلا اجلاس یونیورسٹی کی نئی بلڈنگ میں منعقد کرنیکا فیصلہ کیا ، قائم مقام رجسٹرار نے کہا کہ واپڈا کے نو مہینے کے واجبات ہم ادا نہیں کر سکے، کورونا کی وجہ سے اکثر طلبہ نے فیس نہیں دی ،چالیس لاکھ روپے ماہانہ کرایہ ہے۔
اردو یونیورسٹی میں بار بار قائم مقام وائس چانسلر لگایا جاتا ہے، بارہ قائم مقام وی سی چلے آرہے ہیں،چیئرمین قائمہ کمیٹی
