العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے سرینڈر کرنے کے عدالتی حکم پر نظرِ ثانی کی درخواست دائر کر دی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس وقت پاکستان آکر سرینڈر کرنا ممکن نہیں۔
نوازِ شریف نےخواجہ حارث اور منور اقبال دگل ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی ہے۔
نوازشریف کی درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹس کو بھی منسلک کیا گیا ہے۔
نوازشریف کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مجاز نمائندوں کے ذریعے اپیلوں پر سماعت کی کارروائی آگے بڑھانے کی اجازت دی جائے۔
سرینڈر کرنے کے لیے نواز شریف کے پاس 2 فورم ہیں، بابر اعوان
نواز شریف کا درخواست میں کہنا ہے کہ بیانِ حلفی میں طے ہوا تھا کہ حکومت پہلے میری صحت کا پتہ کرے گی، وفاقی حکومت نے اس سے متعلق ذرا کوشش نہیں کی۔
سابق وزیرِ اعظم کا اپنی درخواست میں یہ بھی کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس میری صحت سے متعلق کوئی مستند معلومات نہیں، ڈاکٹروں نے ابھی ایسا کوئی سرٹیفکیٹ نہیں دیا کہ واپسی کے سفر کے لیے میں فٹ ہوں۔