ھارت میں شارک کی ایسی قسم پائی گئی ہے، جو کہ دو منہ پر مشتمل ہے۔
شارک کی اس نوزائیدہ قسم کو مغربی ہندوستان کے صوبے مہاراشٹر کے قریب نیتن پاٹل نے ماہی گیر نے پکڑا تھا،ماہی گیر نے اس بات کا احساس کئے بغیر کہ شارک کتنی نایاب ہے،اسے دوبارہ پانی میں پھینک دیا، مگر اس سے قبل وہ اس کی تصویریں بناچکا تھا۔
نیتن پاٹل کا کہنا تھا کہ ہم اتنی چھوٹی مچھلی خاص طور پر شارک کو بطور غذا استعمال نہیں کرتے، اس لیے میں نے اسے عجیب سمجھتے ہوئے واپس پانی میں پھینکنے کا فیصلہ کیا،مگر مجھے اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ یہ شارک کتنی نایاب ہے۔
ایک اور مقامی ماہی گیر نے کہا کہ ہم نے پہلے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا تھا، ہمارا ماننا ہے کہ شاید ایک بڑی شارک نے اس دوہرے سر والے شارک کے بچے کو جنم دیا ہے۔