دھاندلی کے الزامات نے امریکی صدارتی انتخاب کو گہنا دیا

133

کراچی (عبدالحفیظ نوری) امریکا سمیت مغربی ممالک میں جمہوری استحکام کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ وہاں انتخابی شکست کو کھلے دل سےتسلیم کیا جاتا اور انتخابات جیتنے والا بھی آپے سے باہر نہیں ہوتالیکن گزشتہ نصف صدی سے یہ مشاہدے میں آرہا ہے کہ سیاسی و جمہوری کوتاہ بینی سے وہ بھی ماورا نہیں ہیں، وہاں بھی دھاندلی ہوتی اور اس دھاندلی کے الزامات بھی لگتے ہیں۔

1970 کی دہائی میں جب رچرڈ ایم نکسن امریکا کے صدر تھے تو انتخابی جاسوسی کا مشہور زمانہ واٹر گیٹ اسکینڈل سامنے آیا تھا جس پر امریکی تاریخ میں پہلی بار برسراقتدار امریکی صدر کا مواخذہ ہوا اور نکسن واحد امریکی صدر ہیں جن کو اپنے منصب سے مستعفی ہونا پڑا تھا.

ان کی جگہ نائب صدر جیرارڈ فورڈ نے صدارت سنبھالی، اسی طرح جب جارج بش جونئیر اور نائب صدر ایلگور کے درمیان صدارتی انتخاب کا معرکہ ہوا تو جارج بش جونئیر کے بھائی جیف بش جو فلوریڈا کے گورنر تھے، وہاں بیلٹ پیپرز کوڑا دان سے برآمد ہوئے تھے.

اس وقت معاملہ اس لئے دب گیا کہ ایلگور نے عظیم تر امریکی مفاد میں دھاندلی کو چیلنج کر نے سے گریز کیا اور جارج بش کی کامیابی تسلیم کر لی تھی.

گزشتہ صدارتی انتخاب میں موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےمقابلے میں جب سابق صدر بل کلنٹن کی اہلیہ ہیلری صدارتی امیدوار تھیں اور وہ اپنی تمام تر عوامی مقبولیت کے باوجود انتخاب ہار گئیں تو امریکیوں کا شدید ردعمل سامنے آیا تھا تاہم بعد ازاں نتائج کو تسلیم کر لیا گیا اور ہیلری کلنٹن نے صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت بھی کی تھی۔

اب موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدارتی انتخاب لڑ رہے ہیں اور ان کے ڈیموکریٹ حریف جو بائیڈن کی کامیابی کے روشن امکانات دکھائی دے رہے ہیں تو صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں فراڈ کا الزام لگا دیا اور سپریم کورٹ سے ووٹوں کی گنتی روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے.

ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے انتخابی نتائج چوری کر لئے گئے ہیں، اس طرح امریکی صدارتی انتخاب اپنی روایات سے ہٹ کر شفاف نہیں رہے۔

صدر ٹرمپ کے انتخابی دوڑ میں پیچھے رہنے پر ان کے حامیوں نے امریکا کے طول و عرض میں مظاہرے بھی کئے ہیں اور وہ انتخابی نتائج کو تسلیم کر نے سے انکاری بھی ہیں۔

امریکی صدارتی انتخاب ہر چار سال بعد 3 نومبر کو ہو تا ہے جبکہ نو منتخب صدر 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں