نندی پور کیس: بابر اعوان کو بری کرنے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

69

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نندی پور ریفرنس میں بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کو بری کرنے اور سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی کو بری نہ کرنے کے خلاف ایپلوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ نیب گورننس کے ساتھ تباہ کن طریقے سے کھیل رہا ہے۔ نیب بیوروکریٹ کا فیصلہ لینے کا اختیار واپس لینا چاہتاہے، بیوروکریٹس کے ساتھ اس طرح کا برتاؤ نہیں ہونا چاہئے۔ اس طرح تو سارا نظام ہی تباہ ہو جائے گا۔

سابق وزیر قانون بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی بریت کے خلاف نیب اپیلوں جبکہ سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی کی بریت درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے نیب پراسیکیوٹر کو مخاطب کرکے کہا کہ ایک غیر ملکی کمپنی کے ساتھ معاہدے پر یہ کیس بنایا گیا، اگر آپ اس طرح کریں گے تو آپ کے پاس غیرملکی سرمایہ کار کیوں آئیں گے؟ بادی النظر میں تو یہ کیس بنتا ہی نہیں دکھائی دیتا۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ نیب ہیں، کرپشن کے کیس پکڑیں، کیا اس میں کوئی کرپشن ہے؟ اس کے بہت بھیانک نتائج ہیں، اسی لیے تو ساری گورننس رکی ہوئی ہے، سیکرٹری قانون کے رائے دینے کے بعد ان کا کردار ختم ہو گیا، آپ نے انہیں ملزم بنا دیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں