چین کے وسطی صوبے ہیبی کے شہری رات کو سو کر صبح اٹھے تو انہوں نے یماؤ نامی دریا کو گہرے سبز رنگ کا پایا۔
دریا کے پانی کا رنگ تبدیل ہونے کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پورے ملک میں پھیل گئی جس کے بعد حکومت نے نوٹس لیا اور متعلقہ محکمے کو تحقیقات کے لیے بھیجا۔
متعلقہ محکمے کے افسران نے شہریوں کو اطمینان دلاتے ہوئے کہا کہ دریا کے پانی کی رنگت تبدیل ہونا کوئی خوفناک واقعہ نہیں ہے کیونکہ اس میں زہریلی گیس کا پانی شامل ہوا جس کی وجہ سے رنگت تبدیل ہوگئی۔
مقامی حکام نے نمونے حاصل کرکے پانی کا ٹیسٹ بھی کیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ دریا میں فلورسین سوڈیم نامی زہریلی گیس کا پانی شامل ہوا جس نے دریا کی رنگت کو تبدیل کیا۔