کیا سیب کے بیج زہریلے ہوتے ہیں؟

164

انگریزی زبان کی ایک مشہور کہاوت ہے کہ ’’ایک سیب روزانہ کھانا ڈاکٹر کو دور رکھے‘‘ یہ کہاوت سو فیصد درست ہے کیونکہ سیب دنیا کا وہ واحد پھل ہے جو صحت اور غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز روزانہ وٹامن سی اور فائبر لینے کی خاص تاکید کرتے ہیں جبکہ سیب وہ واحد پھل ہے جس میں دس فیصدسے زائد کی مقدار میں وٹامن (سی) اور فائبر یعنی ریشہ پایا جاتا ہے۔ان خاص غزائی اجزاء میں انسانی جسم کے کینسر سے لڑنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ سیب میں موجود وافر مقدارمیں فائٹو کیمیکلز اور اینٹی آکسیڈینٹس قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں اور وزن گھٹانے میں مدد دیتے ہیں۔

سیب کا چھلکا اور گودا (فائبر) امراض قلب، پھیپڑوں کے کینسر، ایستھما، ڈمینشیا اور الزائمر جیسے دیگر امراض کی روک تھام اور علاج میں مدد دیتا ہے۔ خصوصاً سیب کے چھلکے میں موجود ٹریٹرپینوائڈز مختلف اقسام کے کینسر سے لڑنےکی طاقت رکھتے ہیں۔

صرف سیب کا چھلکا اور گودا ہی فائدہ مند نہیں ہے بلکہ اس کے بیج بھی انسانی جسم کے لیے بےحد مفیدہوتے ہیں، سیب کے بیج میں وٹامن (بی-17) موجود ہے جو آسانی سے دستیاب نہیں ہوتا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیب کے بیج زہریلے ہوتےہیں لیکن اگر ان کو صحیح مقدار میں لیا جائے تو ان کا زہر ختم ہوجاتا ہے۔ سیب کے بیجوں میں اتنی مقدار نہیں ہوتی، یہ اسی وقت جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں جب 200 یا اس سے زائد بیج چبا کر کھالیے جائیں۔

یہ خاص وٹامن پروناسنفیملی کے پھلوں جیسے کہ سیب اور خوبانی کے بیجوں میں موجود ہوتا ہے، یہ انسانی جسم میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس کے ساتھ آمیزش اختیار کرکے نقصان دہ خلیات کو ختم کرتا ہے۔

سیب کے بیج میں موجود قدرتی سائینائڈ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے لیکن قلیل تعداد سائینائڈ جسم کے اینزائمز کے ساتھ مل کر اپنا زہریلا مادہ بے تاثیر کردیتا ہے۔

سیب کے بیج کی صحیح مقدار سائینائڈ کے نقصان سے محفوظ رکھ سکتی ہےاور وٹامن (بی-17) کینسر اور ٹیومر کی نشونما کو روکتا ہے، ساتھ ہی اس میں ضروری خلیات کو چھوڑ کر کینسر پیدا کرنے والے خلیات کو ختم کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہوتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں