زمانہ قدیم سے دوا کے طور پر استعمال کی جانے والی ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات کی حامل ہے، ہینگ بے پناہ خوبیوں کی وجہ سے انسانی صحت کے لیے انتہائی مُفید ہے اور ہزاروں سال پرانی نباتاتی دوا ہے۔
ہینگ کے متعدد استعمال ہیں، ہینگ مختلف اقسام میں پائی جاتی ہے جن میں ہیرا ہینگ کو بہترین قرار دیا جاتا ہے، ہینگ جیب پر بھاری مگر افادیت کے اعتبار سے بے شمار فوائد کی حامل ہونے کے سبب بہت قیمتی بھی ہے، ہینگ کے استعمال سے دل اور نظام ہاضمہ خاص طور پر گیس، بلغم، پیٹ درد اور دوسری بہت سی بیماریوں کو ختم کرنے کے لیے اکسیر ہے۔
ہینگ میں قدرتی طور پر اینٹی بائیوٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں جس کے سبب یہ دمہ، کھانسی، سینے کے بلغم، کالی کھانسی اور پسلیاں چلنے کے درد اور سردی میں انتہائی مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
بلغمی کھانسی میں ہم وزن سونٹھ پاؤڈر اور شہد میں ایک چٹکی ہینگ ملا کر استعمال کرنے سے سے بلغمی کھانسی میں آرام ملتا ہے۔
بلغم آنے کی وجہ سے سینے میں درد بھی ہوتا ہے، ایسے میں ہینگ اور پانی کو ملا کر سینے پر ملنے سے سکون کی نیند آتی ہے۔
پسلی کے درد میں عمدہ ہینگ باریک پیس لیں اور انڈے کی زردی میں ملا کر لیپ کریں، پسلی کے درد میں آرام آئے گا ۔
نزلے سے ہونے والا سر کا درد ہو یا پھر مائیگرین میں ہینگ کا استعمال فوری راحت دیتا ہے۔
کافور، ہینگ، پیپر منٹ اور سونٹھ کو باریک پیس کر عرق گلاب میں ملا کر لیپ بنا لیں اور اس لیپ کو سر پر لگا کر ہلکے ہاتھ سے مسا ج کریں تھوڑی دیر میں سر کے درد میں آرام محسوس کریں گے۔
پیٹ کے درد،قے، جگر کا ورم، بد ہضمی، گردے کا درد، بھوک کی کمی ہو یا پیٹ میں گیس ہو تو ہینگ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ کا ہر طرح کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔
جن افراد کو معدہ کمزور اور بار بار معدے کی کارکردگی متاثر ہونے کی شکایت ہو تو ہینگ کا استعمال منقہ کے ساتھ کرنے سے افاقہ ہوتا ہے۔
منقہ کے بیج نکال کر اس میں زرا سی ہینگ بھریں اور کھا لیں ،معدے کے درد میں فوری آرام آئے گا، یہ ٹوٹکا ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جنہیں معدے کے درد سے غنودگی طاری ہونے لگتی ہو یا ان چکر آنے کی شکایت ہو۔
ہینگ کا استعمال بالوں کے لیے نہایت مفید ہے، اس کا بالوں کی جڑوں میں لیپ کرنے سے سے بال مضبوط اور چمکدار ہوتے ہیں۔
دو چمچ ہینگ میں آدھا چائے کا چمچ پسی پوئی کالی مرچ اور دو کھانے کے چمچ سرکہ ملا کر بالوں کی جڑوں میں مساج کریں، چند دنوں میں بال جھڑنا بند ہو جائیں گے۔
ہینگ جسم کے ہر درد میں مفید اور سوجن ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے، دانت کے درد میں اس کا استعمال فوری راحت دیتا ہے، داڑھ کے درد میں ایک چٹکی ہیرا ہینگ داڑھ میں رکھنے سے فوراً آرام آتا ہے ۔
کالی مرچ، ہینگ، نیم کے خشک پتے اور لاہوری نمک ہم وزن لے کر باریک پیس لیں، ہفتے میں دو بار اس منجن کا استعمال کریں، نہ دانت میں کیڑا لگے گا اور نہ ہی ٹھنڈا گرم لگنے کی شکایت ہو گی ۔
دانت کا رد میں ختم کرنے کے لیے ایک کپ پانی میں دو چٹکی ہینگ اور دو لونگیں ڈال کر ابال لیں اور اب اس پانی سے کلی کریں، دانت کے درد میں آرام آئے گا۔
لیموں کے رس میں ہینگ ملا لیں اور روئی سے دانت پر لگائیں، دانت سے خون اور پیپ آنا بند ہو جائے گا۔
ایک ماشہ ہیرا ہینگ کو عرق گلاب میں حل کر کے روزانہ پلائیں، ہینگ کو پانی میں گھول کر پاگل کتے کے کاٹے پر لگانے سے آرام آتا ہے ۔
ہینگ کو پیس کر چیونٹیوں کے سوراخ میں ڈالنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں، کچن کے کیبنٹس کے کونوں میں بھی ہینگ لگانے سے چیونٹیاں اور لال بیگ نہیں آتے۔
اکثر بچوں کے کان میں درد رہتا ہے اور بڑوں کو بھی نزلہ جم جانے کی وجہ سے کان کے درد کی شکایت رہتی ہے، ایسے میں ہینگ کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے ۔
ایک تولہ ہینگ، ایک تولہ سونٹھ اور ثابت دھنیا پیس کر ایک کلو پانی اور آدھا پاؤ سرسوں کے تیل میں ہلکی آنچ پر پانی خشک ہو نے تک پکائیں۔
اب تیل کو ٹھنڈا کر کے چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیں۔
کسی قسم کے بھی کان کے درد میں ہلکا گرم کر کے چند بوندیں کان میں ڈال لیں، اس عمل سے فوری آرام آئے گا۔