بیلجیئم میں کورونا کی دوسری بڑی لہر کے دوران روزانہ 100 سے زائد افراد ہلاکتیں ہونے لگی ہیں، یہ بات بیلجیئن حکومت کی جانب سے اس حوالے سے معلومات فراہم کرنے والے ادارے سائنسانو کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار میں بتائی گئی ہے۔
سائنسانو کے مطابق 22 سے 28 اکتوبر کے دوران روزانہ 102 کی اوسط سے ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔ اس میں سے 28 اکتوبر کے ایک ہی دن میں 133 افراد اس موذی وائرس کے ہاتھوں جان سے گئے۔ 24 سے لیکر 31 اکتوبر کے درمیان تقریباً ساڑھے چھ سو افراد کو روزانہ اسپتال پہنچایا گیا۔
ادارے کے مطابق اس وقت 6497 افراد کورونا کے باعث اسپتالوں میں داخل ہیں۔ جن میں سے 1160 افراد انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں۔ ان 1160 میں سے 632 افراد اس وقت وینٹیلیٹرز پر ہیں۔
کورونا کی اس دوسری لہر میں 24 سے لیکر 31 اکتوبر کے درمیان تقریباً ساڑھے چھ سو افراد کو ہسپتال پہنچایا گیا۔ جس سے بیلجیئم میں صحت کے نظام پر روزانہ پڑنے والے دباؤ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
اس وقت ملک میں ہر ایک لاکھ آبادی پر 1753 افراد کورونا پازیٹو ہیں، جبکہ اس حوالے سے ایک ماہر صحت کا کہنا ہے کہ اس تعداد میں ہر 9 دن کے بعد دو گنا اضافہ ممکن ہے۔
اسی صورتحال کے پیش نظر بیلجیئن حکومت نے 6 ہفتوں کے ایک نئے لاک ڈاؤن کا اعلان بھی کیا ہے جو آج رات 10 بجے سے نافذ العمل ہو کر 13 دسمبر تک جاری رہے گا۔