کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے لوگوں کی خواہش تھی میں پاکستان واپس نہ آوٴں چند اینکرز بھی کہتے رہے کہ میں فرار ہوگیا ہوں ۔میرے بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے جس کی وجہ سے دس دن کیلئے برطانیہ گیاتھا ۔نوازشریف کو دیکھ کر ان کی جماعت سمجھتی ہے جو چنددنوں کے لئے باہر جاتا ہے وہ فرار ہوجاتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔زلفی بخاری نے کہا کہ میں اپنی ذمے داریوں کے علاوہ کچھ نہیں کرتا کیوں کہ تعمیرات کے شعبے میں میرا تجربہ ہے اس لئے اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کیلئے متحرک کررہا ہوں ۔روزویلٹ ہوٹل کے معاملے پر ایک ٹاسک فورس بنائی گئی تھی جس کے سربراہ رزاق داوٴ تھے اورمیں بھی ٹاسک فورس کاحصہ تھا ۔ہم صرف اس نکتہ پر غور کررہے تھے کہ روزویلٹ کو کس طرح استعمال کیا جائے ہم نے ایک منٹ بھی اس موضوع پر بات نہیں کی کہ ہوٹل کسے فروخت کیاجائے ۔چند صحافی اس معاملے پر ادھر ادھر کی بات کرتے رہتے ہیں۔ ہم نے رائے دی تھی کہ امریکا کی تین بڑی
مشاورتی کمپنیوں سے تجاویز لی جائیں کہ ہوٹل کو کیسے موثر انداز میں استعمال کیاجاسکتا ہے ۔ ہوٹل کی بیس منزلہ عمارت کو تیس منزلہ بنائیں ، یااس کی سومنزلیں تعمیر کرائیں یاہوٹل کواپارٹمنٹ میں تبدیل کریں ۔ ٹاسک فورس نے فنانشل ایڈوائزرکیلئے ٹینڈر کردیا ہے اب پرائیوٹائزیشن کو آگے لے کر جائیں گے ۔ ہوٹل کو بیچنے کی کوئی حکمت عملی نہیں ہے ۔یہ تاثر پیدا کیاگیا کہ میں روزویلٹ ہوٹل امریکی صدر ٹرمپ یا ان کے کسی عزیز کو فروخت کررہا ہوں ۔