وزیراعظم کی مہنگائی پر قابو پانے کی ہدایات، قیمتوں میں کمی کے بجائے اضافہ

104

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور وزیر اعظم کی جانب سے مہنگائی پر قابو پانے کی ہدایات کے بعد حیدرآباد و گردونواح میں اشیاءصرف کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ۔

منافع خوروں نے چاول، دال، سبزیوں، پھلوں، خوردنی تیل و دیگر اشیاءکی قیمتوں میں من مانا اضافہ کردیا، پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے افسران غیر فعال، دفاتر تک محدود، منافع خوروں کو شہریوں کو لوٹنے کے لئے کھلا چھوڑ دیا۔

حکومت کی جانب سے یکم نومبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دو روپے فی لیٹر جبکہ اب تک گذشتہ ایک سال کے دوران 20 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے، لیکن منافع خور تاجروں نے نہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر اشیاء صرف کی بڑھائی گئی قیمتیں کم کی ہیں بلکہ الٹا حال ہی میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد اشیاء کی قیمتوں میں 10 سے 30 فیصد اضافہ کردیا ہے۔

جس کی وجہ سے شہریوں کے ماہانہ راشن اخراجات میں 3 سے 6 ہزار روپے اضافہ ہوا ہے، جبکہ دودھ، دہی، آٹے، پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے سے غربت کی شرح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

گذشتہ ہفتے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے مہنگائی میں کمی کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی تھی، جس کے بعد حیدرآباد سمیت زیریں سندھ میں انتظامیہ نے عمل نہیں کیا، جس کی وجہ سے منافع خوروں کو کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں